نیب کے دبنگ ایکشن مختلف احتساب عدالتوں کا بدعنوانی کے 126 مقدمات میں نیب کراچی کے حق میں فیصلہ، 300 سے زائد ملزمان کو سزائیں اور اربوں روپے جرمانہ، چیئرمین نیب کو بریفنگ

:کراچی کی مختلف احتساب عدالتوں نے گزشتہ 4 سال کے دوران بدعنوانی کے 126 مقدمات میں نیب کراچی کے حق میں فیصلہ دیا ہے۔ ان مقدمات میں 300 سے زائد ملزمان کو سزائیں اور اربوں روپے جرمانہ کیا گیا ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال کی صدارت میں نیب ہیڈ کوارٹرز میں اجلاس ہوا جس میں نیب کراچی کی کارکردگی بالخصوص 2017ء سے 2021ء کے دوران نیب آرڈیننس1999ء کے سیکشن 10 اور دفعہ 25 (بی) کے تحت دی جانے والی سزاؤں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں حسین اصغر، ڈپٹی چیئرمین نیب، سید اصغر حیدر، پراسیکیوٹر جنرل اکائونٹیبلیٹی (پی جی اے)، ظاہر شاہ، ڈی جی آپریشنز اور نیب کے دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ ڈی جی نیب کراچی ڈاکٹر نجف قلی مرزا نے ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شرکت کی۔ چیئرمین نیب نے ڈاکٹر نجف قلی مرزا، ڈی جی نیب کراچی کی سربراہی میں نیب کراچی کی شاندارکارکردگی کو سراہا۔ اجلاس کے دوران، ڈی جی نیب کراچی، ڈاکٹر نجف قلی مرزا نے بتایا کہ 2021ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران کراچی کی مختلف احتساب عدالتوں نے 53 افراد کو نیب آرڈیننس 1999ء کی دفعہ 10 کے تحت سزا سنائی۔ سیّد محمد فرقان اور دیگر کے خلاف 3 اپریل 2013 ء میں ضمنی ریفرنس دائر کیا گیا۔ احتساب عدالت نے30.03.2021 کو سید محمد فرقان، رشید احمد، محمد سلیم یوسف اور آفتاب حسن کو 2400 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ شفیق احمد خان اور دیگرکے خلاف مقدمہ میںملزم شفیق احمد خان، برکت علی قریشی اور کوثر شاہ کو احتساب عدالت نے13.02.2021 کو 136.13 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ نثار احمد جان میمن (نثار مورائی) اور دیگرکے خلاف مقدمہ میں ملزمان نثار احمد جان میمن (نثار مورائی) ، سلطان قمر صدیقی، حاجی ولی محمد، عمران افضل، شوکت حسین اور عبد المنان کو 20.02.2021 کو احتساب عدالت نے 60 ملینروپے جرمانے کی سزا سنائی۔ محمد انور بلوچ و دیگرکے خلاف مقدمہ میںملزمان محمد سہیل شیخ، محمد وقاص، محمد انور بلوچ، ارشاد علی جیسر، نصر ا? انور اور محمد ارسلان شیخ ا کو 01.03.2021 کو احتساب عدالت نے 25 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ میسرز عثمان ٹیکسٹائل مل کے مالکعمران غنی اور دیگرکے خلاف مقدمہ میںملزمان عمران غنی، سید نعیم اختر اور اقبال شفیق کو 13.03.2021 کو احتساب عدالت نے 48.32 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ برکت علی جونیجو اور دیگر (سندھ یونیورسٹی ایمپلائز کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی جامشورو) کے خلاف مقدمہ میں ملزمان برکت علی جونیجو، اصغر عباس شیخ، عمران مہدی میمن، نذر محمد جونیجو، حیدر علی، میر شاہ محمد، عبد الرحیم بلوچ، محب علی ابڑو، ا? دینو، غلام محمد ڈال، علی انور، محمد خان، لیاقت علی، عبد الطیف جونیجو، فریاد حسین، حیات محمد اور ایاز حسین لغاری کو احتساب عدالت نے 27.01.2021 کو 8.59 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ مطلوب احمد اور دیگر (حیدرآباد ریلوے کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹی) کے خلاف مقدمہ میں ملزم مطلوب احمد خان کو 30.01.2021 کو احتساب عدالت نے 50 لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ وزیر علی اور دیگرکے خلاف مقدمہ میں ملزمان ولی داد کھوسواور مشتاق احمد قریشی کو احتساب عدالت نے 16.02.2021 کو 40 لاکھ لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی۔نور محمد (میسرز نور ٹیکسٹائل ملز کے مالک) اور دیگرکے خلاف مقدمہ میں ملزمان نور محمد ، اقبال شفیق اور سید نعیم اختر کو احتساب عدالت نے 12.03.2021 کو24.50 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ فرید احمد یوسفانی اور دیگرکے خلاف مقدمہ میں ملزمان فرید احمد یوسفانی، طاہر جمیل درانی، فرید نسیم، عطا عباس زیدی، وسیم اقبال اور شاہد عمر کو 08.04.2021 کو احتساب عدالت نے30 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی نے بتایا کہ 2020ء کے دوران نیب آرڈیننس 1999ء کی سیکشن 10 کے تحت مختلف احتساب عدالتوں نے 24 مجرموں کو سزا سنائی۔ رضوان احمد خان اور دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان رضوان احمد خان، نیئر ندیم خان کو احتساب عدالت نے 27 فروری 2020ء کو 19.98 ملین روپے کی سزا سنائی۔ محمد جمیل اور دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزمان محمد جمیل، محمد یامین، عبدالغفار، محمد اکرم، امان ا? اور ابرار احمد کو احتساب عدالت نے 9 جولائی 2020ء کو 3 ملین روپے کی سزا سنائی۔ انور علی اور دیگر کے خلاف مقدمہ میں ملزم انور علی کو احتساب عدالت نے 29 ستمبر 2020ء کو 0.60 ملین روپے کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان جلیل احمد لاشاری، مس کاملہ، کیول رام اور عبدالعظیم خان کو 9 ستمبر 2020ء کو سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان محمد سالک، نوکرچ، عبدالعزیز، شاہد رضا شاہ، واحد بخش، زمان لال محمد اور محمد فضل حسین کو 26 اکتوبر 2020ء کو 35 ملین روپے کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزم واجد علی جتوئی کو 26 اکتوبر 2020ء کو 35 ملین روپے کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان قمر الدین، علی محمد اونڑ اور عبدالخالق کو 11 نومبر 2020ء کو 3 ملین روپے کی سزا سنائی۔ ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی نے اجلاس میں بتایا کہ کراچی کی مختلف عدالتوں میں 2019ء میں نیب آرڈیننس کے سیکشن 10 کے تحت 57 افراد کو سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان شیخ محمد اصغر، نذیر احمد کو 16 جنوری 2019ء کو 25 ملین روپے کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان محمد رفیع اور فیصل کو 23 جنوری 2019ء کو سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان محمد اسماعیل ابڑو، رانا اکبر علی، کامران علی، قربان علی اور چیتن کو 30 جنوری 2019ء کو 2.50 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان محمد ارشد لطیف، قمر محمود خان کو 26 فروری 2019ء کو 139.98 ملین روپے کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان میسرز صدیقی رولر فلور ملز میرپور خاص کے مالک اقبال احمد صدیقی، عارف اقبال، عاطف اقبال اور سارنگ رام کو 27 فروری 2019ء کو 66.16 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے چیئرمین پراجیکٹ ڈائریکٹر، ڈائریکٹر ٹیکنیکل اینڈ ڈرائنگ منظر عباس، آغا محمد ظفر، عاشق علی شیخ، چوہدری محمد اشرف، آغا غلام محی الدین اور عشرت احمد کو 27 فروری 2019ء کو 90 ملین روپے جرمانے کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزم منصور احمد کو 27 فروری 2019ء کو 13.23 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان کرم الدین پنہیار، گدا حسین، غلام رسول اور جہانگیر خان مری کو 28 فروری 2019ء کو 0.30 ملین روپے کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزم محمد ساجن ملاح کو 30 مارچ 2019ء کو 48.55 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان محبوب علی زرداری، فیاض حسین چیمہ اور امتیاز علی کو 24 اپریل 2019ء کو 110.66 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان منظور احمد روفی اور رئوف احمد روفی کو 29 مئی 2019ء کو سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان زبیر نور محمد اور عرفان موسیٰ کو 31 مئی 2019ء کو 241.26 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان کامران نبی احمد، محمد جعفر خان، عبدالعلیم خان، عمر عبدالحسن اور جلال خان کو 20 اگست 2019ء کو 192.10 ملین روپے جرمانہ، ملزمان عبداللہ سولنگی، سہیل ادیب بچانی، ولید خان کھوسو، محمود عباس اور محمد مبین کو 29 اگست 2019ء کو 10 ملین روپے جرمانہ، ملزم عبدالوہاب کو 30 ستمبر 2019ء کو 12.74 ملین روپے جرمانہ، ملزم محمد حنیف جنواری کو 22 اکتوبر 2019ء کو 4.70 ملین روپے جرمانہ، ملزم آصف ہارون میمن کو 30 اکتوبر 2019ء کو 17.54 ملین روپے جرمانہ، ملزمان اللہ دینو میربہار، مسلم خان، پنہون، محمد صادق، نبی بخش اور عبدالقیوم کو 26 نومبر 2019ء کو 54.68 ملین روپے، ملزمان محمد شاہد، محمد صابر، شاہد شمیم اور شمیم اختر کو 2 دسمبر 2019ء کو 42.23 ملین روپے، ملزم محمد یوسف خانزادہ کو 19 دسمبر 2019ء کو 10 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ ڈی جی نیب کراچی نے اجلاس میں بتایا کہ 2018ء کے دوران نیب کراچی کی کوششوں سے کراچی کی مختلف احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999ء کی سیکشن 10 کے تحت 72 مجرمان کو سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزم حسین بخش کو 6 جنوری 2018ء کو 282.76 ملین روپے، ملزمان سیّد منظور احمد، اشفاق احمد شیخ، گل محمد اور عاصم خان کو 31 جنوری 2018ء کو 84.94 ملین روپے، ملزم اشفاق احمد شیخ کو 31 جنوری 2018ء کو 8.33 ملین روپے جبکہ ایک اور مقدمہ میں مذکورہ ملزم کو 5.08 ملین روپے، ملزم محمد انور کو 31 جنوری 2018ء کو 23.55 ملین روپے، ملزم سیّد صلاح الدین کو 14 فروری 2018ء کو 78.40 ملین روپے، ملزمان سیّد سہیل حسن اور ابراہیم نور کو 22 فروری 2018ء کو 127.85 ملین روپے، ملزم الطاف احمد کو 28 فروری 2018ء کو 1.08 ملین روپے، ملزمان صلاح الدین مغل، سیّد محمد عرفان، مدد علی شیخ، ایس ایم وسیم، غلام مصطفی شیخ، محمد انیس اور ظفر اقبال کو 22 مارچ 2018ء کو 5.50 ملین روپے، ملزمان عبدالجبار اور ناصر مراد کو 2 اپریل 2018ء کو 208.20 ملین روپے، ملزمان عبدالرزاق، طلحہ محمد، نذیر چنا، محمد بشیر بسمل اور مرید عباس 28 اپریل 2018ء کو 21.92 ملین روپے، ملزم محمد اختر پٹھان کو 30 اپریل 2018ء کو 4.90 ملین روپے، ملزمان ہارون پنجوانی، علیم الدین اور محمد اسد عباسی کو 23 مئی 2018ء کو 205.14 ملین روپے، ملزمان شیخ اعجاز احمد اور عظیم شہاب کو 26 مئی 2018ء کو 4.82 ملین روپے، ملزمان حنا جبین، علی مبید کیانی کو 31 جولائی 2018ء کو 5.39 ملین روپے، ملزم تنویر احمد طاہر کو 31 جولائی 2018ء کو 25 ملین روپے، ملزمان نظام الدین شاہانی اور محمد اسلم سولنگی کو 15 اگست 2018ء کو 42.64 ملین روپے، ملزم کرم الدین پنہیار کو 30 اگست 2018ء کو 0.50 ملین روپے، ملزم طارق سلیم اکبر کو 31 اگست 2018ء کو 0.50 ملین روپے، ملزمان اخلاق میمن اور سیّد ذیشان حیدر کو 31 اگست 2018ء کو ایک ملین روپے، ملزمان محمد یونس ڈہری، برکت علی تالپور، امین نذیر مقبول، آ بچایو چانڈیو اور احمد زوہیر مدنی کو 3 ستمبر 2018ء کو 500 ملین روپے، ملزمان فواد احمد بٹرا، شاہ حبیب خان اور سیّد مقصود احمد کو 29 ستمبر 2018ء کو 22.21 ملین روپے، ملزمان اسد سولنگی، علی اکبر، عبدالجبار سومرو، محمود رنگون، مس صبیحہ اور جاوید اختر قریشی کو 29 ستمبر 2018ء کو 1.80 ملین روپے، ملزمان شیخ محمد یوسف اور سیّد مظفر علی کو 29 ستمبر 2018ء کو 2 ملین روپے، ملزم سیّد الطاف حسین کو 28 نومبر2018ء کو 13 ملین روپے، این آئی سی ایل کیس میں ملزمان محمد ایاز خان نیازی، سیّد حر گردیزی، امین قاسم دادا، محمد ظہور، زاہد حسین اور عامر حسین کو 8 دسمبر 2018ئ، ملزمان مسعود عالم نیازی، ضیاء خان نیازی کو 11 اکتوبر 2018ء کو 12.40 ملین روپے، ملزمان محمد آصف، ممتاز علی نظامانی اور محمد عادل اشرف کو 14 دسمبر 2018ء کو 118.70 ملین روپے، ملزمان آصف ارشد، محمد عادل اشرف اور ممتاز علی نظامانی کو 14 دسمبر 2018ء کو 85.37 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی۔ اسی طرح 10 اکتوبر سے 31 دسمبر 2017ء کے دوران نیب آرڈیننس 1999ء کی سیکشن 10 کے تحت کراچی کی مختلف عدالتوں نے 13 مجرمان کو سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزمان جنید اسد خان اور اسد عباس خان کو 23 اکتوبر 2017ء کو 40 ملین روپے، ملزمان قاضی شمیم اور رضوان احمد گیلانی کو 25 اکتوبر 2017ء کو 3 ملین روپے، ملزمان علی بخش میمن، میر مرتضیٰ، غلام مجبتیٰ اور رفیق احمد کو 26 اکتوبر 2017ء کو 24.35 ملین روپے، ملزم مکرم عالم خان کو 31 اکتوبر 2017ئ، ملزم محمد سہیل کو 7 دسمبر 2017ء کو 12.75 ملین روپے، ملزمان خادم حسین اور مشتاق علی کو 14 دسمبر 2017ئ، ملزم رحیم بخش سومرو کو 14 دسمبر 2017ء کو 4.75 ملین روپے کی سزا سنائی۔ اجلاس میں ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی نے بتایا کہ 2021ء کی پہلی سہ ماہی کے دوران نیب کراچی کی کوششوں کے باعث احتساب عدالتوں نے نیب آرڈیننس 1999ء کی شق 25 بی کے تحت تین مجرموں کو سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزم جاوید حسین کو 9 فروری 2021ء کو 182.5 ملین روپے، ملزم حنیف لالانی کو 27 فروری 2021ء کو 123.5 ملین روپے جبکہ ملزم شاہ رخ مسعود کو 27 فروری 2021ء کو 4.2765 ملین روپے کی سزا سنائی۔ ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی نے بتایا کہ نیب آرڈیننس 1999ء کی سیکشن 25 کے تحت 2020ء کے دوران 32 مجرموں کو سزا سنائی گئی۔ احتساب عدالت نے ملزم مقصود احمد کو 16 جنوری 2020ء کو 110 ملین روپے، ملزم کامران محمد خان کو 17 اکتوبر 2020ء کو 54.3666 ملین روپے، ملزم شکیل احمد کو 17 اکتوبر 2020ء کو 108.7332 ملین روپے، ملزم عبدالجبار کو 2 دسمبر 2020ء کو 42.33 ملین روپے، ملزم میاں عبدالصمد کو 2 دسمبر 2020ء کو 42.33 ملین روپے، ملزم اقبال احمد مگسی کو 25 جنوری 2020ء کو 35.06 ملین روپے، ملزم اقبال احمد مگسی کو 16 جنوری 2020ء کو 13.253 ملین روپے، ملزم حافظ عبداللہ کو 28 فروری 2020ء کو 29.824 ملین روپے، ملزم عمران تالپور کو 16 مارچ 2020ء کو 20.5 ملین روپے، ملزم عشکران کو 21 اپریل 2020ء کو 20.67 ملین روپے، ملزم اقبال احمد کو 18 جون 2020ء کو 50.6 ملین روپے، ملزم سیف الدین شیخ کو 24 جون 2020ء کو 4.17 ملین روپے، ملزم عقیل احمد قریشی کو 8 اگست 2020ء کو 9.769 ملین روپے، ملزم سمیع فیروز شیخ کو 20 اگست 2020ء کو 0.2 ملین روپے، ملزم غلام علی کو 7 ستمبر 2020ء کو 1.8 ملین روپے، ملزم وزیر علی نورانی کو 30 ستمبر 2020ء کو 59.5 ملین روپے، ملزم مخدوم جلیل الزمان کو 7 اکتوبر 2020ء کو 15 ملین روپے، ملزم نصیب ا للہ کو 17 اکتوبر 2020ء کو 40 ملین روپے، ملزم کامران افتخار کو 24 اکتوبر 2020ء کو 1292.9 ملین روپے،ملزم زبیر بٹ کو 27 اکتوبر 2020ء کو 2.7 ملین روپے، ملزم شیخ محمد اصغر کو 5 نومبر 2020ء کو 15 ملین روپے، ملزم شفقت علی شاہ کو 11 نومبر 2020ء کو 196.56 ملین روپے، ملزمہ ریحانہ ممتاز کو 21 نومبر 2020ء کو 4.73 ملین روپے، ملزم محمد ابراہیم ملاح کو 7 دسمبر 2020ء کو 9.531 ملین روپے، ملزم محمد ابراہیم ملاح کو 7 دسمبر 2020ء کو 0.516 ملین روپے، ملزم جاوید اختر قریشی کو 31 جنوری 2020ء کو 1.075 ملین روپے، ملزمہ صبیحہ کو 21 جنوری 2020ء کو 1.075 ملین روپے، ملزم عرفان کو 20 ستمبر 2020ء کو 531.25 ملین روپے، ملزم محمد حنیف کو 8 جولائی 2020ء کو 4.60 ملین روپے، ملزم اظہر زاہد کو 4 ستمبر 2020ء کو 1.225 ملین روپے اور ملزمہ شمیم اختر کو 27 اپریل 2020ء کو 1.114 ملین روپے جرمانہ کی سزا سنائی جو ان ملزمان سے وصول کیا گیا۔ ڈائریکٹر جنرل نیب کراچی نے بتایا کہ 2019ء کے دوران نیب آرڈیننس 1999ء کی شق 25 بی کے تحت مختلف احتساب عدالتوں نے 78 مجرمان کو سزا سنائی۔ احتساب عدالت نے ملزم لطیف خان کو 25 فروری 2019ء کو 6 ملین روپے، ملزم کاشف خان کو 25 فروری 2019ء کو 3.2 ملین روپے، ملزم چوہدری محمد انور کو 30 اپریل 2019ء کو 17.6 ملین روپے، ملزم عمران کو 30 اپریل 2019ء کو 17.6 ملین روپے، ملزم یوسف جمال میران کو 16 اکتوبر 2019ء کو 2.5 ملین روپے، عبدالستار لغاری کو 16 اکتوبر 2019ء کو 2.5 ملین روپے، ملزم عبدالعزیز کو 29 نومبر 2019ء کو 7.82 ملین روپے، ملزم محمد اشرف کو 16 مئی 2019ء کو 57.6 ملین روپے، ملزم منظور احمد روفی کو 29 مئی 2019ء کو 1570 ملین روپے، ملزم رئوف احمد کو 29 مئی 2019ئ، ملزم انتظار علی کو 25 مئی 2019ء کو 6.4 ملین روپے، ملزم حشمت ا? کو 25 مئی 2019ء کو 16 ملین روپے، ملزم عامر امین کو 13 جون 2019ء کو 57.6 ملین روپے، ملزم ندیم ایوب کو 3 جولائی 2019ء کو 54.272 ملین روپے، ملزم محمد ہمایوں کو 3 جولائی 2019ء کو 1.6 ملین روپے، ملزم رفیق احمد کو 22 فروری 2019ء کو 9.5 ملین روپے، ملزم محمد رضا کو 25 اپریل 2019ء کو 869.469 ملین روپے، ملزم صابر حسین کو 28 اگست 2019ء کو 4.5 ملین روپے، ملزم منصف شاہانی کو 28 اگست 2019ء کو 4.5 ملین روپے، ملزم شہباز سومرو کو 31 جنوری 2019ء کو 5.1 ملین روپے، ملزم محمد جاوید کو 14 فروری 2019ء کو 0.355 ملین روپے، سیّد مسرور احمد برنی کو 24 مئی 2019ء کو 0.794 ملین روپے، ملزم کاشف نصیر کو 24 مئی 2019ء کو 0.373 ملین روپے، ملزم علی اکبر تونیو کو 24 مئی 2019ء کو 0.343 ملین روپے، ملزم سیّد مسرور احمد برنی کو 24 مئی 2019ء کو 0.60 ملین روپے، ملزم کاشف نصیر کو 24 مئی 2019ء کو 0.692 ملین روپے، ملزم علی اکبر تونیو کو 24 مئی 2019ء کو 0.956 ملین روپے، ملزم کاشف نصیر کو 30 مئی 2019ء کو 0.569 ملین روپے، ملزم سیّد مسرور احمد کو 30 مئی 2019ء کو 2.41 ملین روپے، ملزم انیس زکریا کو 30 مئی 2019ء کو 0.1 ملین روپے، ملزم عبدالصمد کو 31 مئی 2019ء کو 11.21 ملین روپے، ملزم کاشف نصیر کو 31 مئی 2019ء کو 0.11276 ملین روپے، ملزم سیّد مسرور احمد کو 31 مئی 2019ء کو 0.5418 ملین روپے، ملزم فاروق قاسمانی کو 31 مئی 2019ء کو 16.5 ملین روپے، ملزم عبدالرشید کو 9 جولائی 2019ء کو 22.34 ملین روپے، ملزم انفال کو 27 جولائی 2019ء کو 52.021 ملین روپے، ملزم کریم فرشتہ کو 9 اگست 2019ء کو 59.5 ملین روپے، ملزم اقبال احمد مگسی کو 27 اگست 2019ء کو 10.3 ملین روپے، ملزم عتیق الرحمن کو 27 اگست 2019ء کو 1.15 ملین روپے، ملزم محمد شفیق کو 27 اگست 2019ء کو 4.71 ملین روپے، ملزم تنویر احمد کو 27 اگست 2019ء کو 2.93 ملین روپے، ملزم علی حیدر کو 27 اگست 2019ء کو 4.3 ملین روپے، عبدالماجد کو 29 اگست 2019ء کو 0.5 ملین روپے، ملزم اقبال احمد مگسی کو 5 نومبر 2019ء کو 7.114 ملین روپے، اقبال احمد مگسی کو 5 نومبر 2019ء کو 7.97 ملین روپے، ملزم سیّد مقبول عالم کو 10 اکتوبر 2019ء کو 2.515 ملین روپے، ملزم محمد افضل کو 15 نومبر 2019ء کو 0.493 ملین روپے، ملزم رستم علی سومرو کو 27 نومبر 2019ء کو 5.30 ملین روپے، ملزم فاروق احمد کو 28 نومبر 2019ء کو 0.516 ملین روپے، ملزم اقبال احمد مگسی کو 11 اکتوبر 2019ء کو 35.06 ملین روپے، ملزم سیّد مسعود ہاشمی کو 9 جنوری 2019ء کو 20.302 ملین روپے، ملزم فضل احمد کو 7 فروری 2019ء کو 5 ملین روپے، ملزم عبدالوہاب کو 7 فروری 2019ء کو 10 ملین روپے، ملزمہ مہرین مقبول کو 7 فروری 2019ء کو 5 ملین روپے، ملزم محمد شاہد خان کو 7 فروری 2019ء کو 5 ملین روپے، ملزم ندیم احمد خان کو 7 فروری 2019ء کو 5 ملین روپے، ملزم مدثر ناصر کو 7 فروری 2019ء کو 5 ملین روپے، ملزم سہیل کو 7 فروری 2019ء کو 5 ملین روپے اور ملزم جنید خان کو 7 فروری 2019ء کو سزا سنائی۔ نیب کراچی نے ان مجرمان سے یہ جرمانہ وصول کیا۔