84 واں یومِ پاکستان

پاکستان بھر میں یومِ پاکستان بھرپور ملی جوش و جذبے سے منایاگیا،اس موقع پر اسلام آباد میں مسلح افواج کے دستوں کی جانب سے شاندار پریڈ کا مظاہرہ کیا گیا، جبکہ جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی اور افواج پاکستان کے سربراہان نے بھی قوم کو مبارکباد دی۔
واضح رہے کہ یوم پاکستان 23 مارچ 1940 کو آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد کی یاد میں منایا جاتا ہے جس کی روشنی میں برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے لیے ایک علیحدہ وطن کا خواب دیکھا تھا۔
یہ قرارداد لاہور کے منٹو پارک میں پیش کی گئی تھی جہاں اس کی یادگار کے طور پر مینار پاکستان تعمیر کیا گیا۔
اسلام آباد شکرپڑیاں گراو¿نڈ میں مسلح افواج کی پریڈ
یوم پاکستان کے موقع پر ملک بھر میں توپوں کی سلامی سے دن کا آغاز کیا گیا، مساجد میں وطن عزیز کی سالمیت اور ترقی وخوشحالی کی دعائیں کی گئیں۔
یوم پاکستان پر اسلام آباد میں مسلح افواج کی روایتی پریڈ کی جارہی ہے، تقریب کا آغاز قومی ترانے سے ہوا، مسلح افواج کے جوانوں کی مہارت کاشاندار مظاہرہ کیا، چین اور برادر پڑوسی ملک چین اور آزربائیجان کے فوجی دستے بھی پریڈ میں شامل ہیں۔
صبح سویرے اسلام آباد شکرپڑیاں کے پریڈ گراو¿نڈ میں پاکستان رینجرز کے دستوں نے رینجرز ایگزی بیشن ڈرل کاشاندار مظاہرہ کیا، ڈرل کے دوران رینجرز کے دستوں نے ذہنی وجسمانی صلاحیتوں کوشاندار انداز میں شرکا کے سامنے پیش کیا۔
آرمی اسکول آف میوزک کے دستے نے بھی سولو ڈرم کامظاہرہ کرکے دیکھنے والوں پرسحرطاری کردیا۔
تقریب میں صدر پاکستان آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف اور آرمی چیف سمیت ملکی وغیرملکی شخصیات نے شرکت کی ہے۔
سعودی عرب کےوزیردفاع شہزادہ خالدبن سلمان بن عبدالعزیزالسعود پریڈ کے مہمان خصوصی تھے۔
دوسری جانب یوم پاکستان پر لاہور میں مزار اقبال پر تبدیلی گارڈز کی پروقار تقریب منعقد کی گئی، تقریب کے مہمان خصوصی ایئر وائس مارشل طارق محمود نے شرکت کی۔
پاک فضائیہ کے چاک وچوبند دستے نے مزار اقبال پرذمہ داریاں سنبھال لیں، ستلج رینجرز کے دستے نے ذمہ داریاں پاک فضائیہ کے دستے کے حوالے کیں۔
مہمان خصوصی ایئروائس مارشل طارق محمود نے مزار اقبال پر پھول چڑھائے، فاتحہ خوانی کی، ائیر وائس مارشل نے مہمانوں کی کتاب بھی تاثرات قلمبند کیے۔
مسلح افواج کے لڑاکا طیاروں کا شاندار فلائی پاسٹ
مسلح افواج کے لڑاکا طیاروں نے شاندار فلائی پاسٹ کیا، فلائی پاسٹ میں میراج لڑاکا طیارے، پاکستان کی پہچان جے ایف 17 تھنڈر شامل تھے، فلائی پاسٹ میں ونگ کمانڈرحسن صدیقی کی قیادت میں ایف 16 لڑاکا طیاروں نے شاندار مظاہرہ کیا۔
فلائی پاسٹ میں ایف 7 پی جی چیتا اور جے 10 سی، پاک فضائیہ کے ٹرانسپورٹ طیارے سی ون تھرٹی، جدید ترین جاسوسی نظام سے لیس طیاروں، پاک بحریہ کے اینٹی سب میرین لڑاکا طیاروں، پاک بحریہ کے اینٹی سب میرین لڑاکا طیاروں نے شاندار مظاہرہ پیش کیا۔
سیاسی جماعتوں سے گزارش ہے کہ مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کریں، صدر
پریڈ کے موقع پر صدر مملکت آصف زرداری نے تقریر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کو یوم پاکستان کی مبارک باد دی اور کہا کہ عہد کرتے ہیں کہ پاکستان کی ترقی، سلامتی اور امن کو اپنی جان سے زیادہ عزیز رکھیں گے، آج کا دن ہمارے لیے قومی اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ سب کی ذمہ داری ہے کہ ملک کو درپیش مسائل سے نکالنے اور معاشی استحکام کے لیے مل کر کام کریں، پاکستان میں انتخابی عمل مکمل ہونے کے بعد جمہوری اتحادی حکومت قائم ہوچکی ہے۔
انہوں نے تمام سیاسی جماعتوں سے گزارش کرتے ہوئے کہاکہ مسائل کے حل کے لیے مل کر کام کریں۔
آصف زرداری نے پاکستان کے مشکل وقت میں ساتھ دینے کے لیے چین، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، ترکیہ اور دوست ممالک کا شکریہ ادا کیا۔
جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی اور افواج پاکستان کے سربراہان کی قوم کو مبارکباد
84 ویں یوم پاکستان پر پاک فوج چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا، پاک فوج کے سربراہ جنرل عاصم منیر، بحری فوج کے سربراہ ایڈمرل نوید اشرف اور پاک فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے بھی قوم کو مبارکباد پیش کی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق یوم پاکستان کے موقع پر آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ یہ دن برصغیر کے مسلمانوں کی عظیم کاوشوں کی یاد دلاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 23 مارچ کا یہ دن ہمیں آزادی کی اہمیت اور قدر کی یاد دلاتا ہے، آج ہندوستان اور مقبوضہ جموں و کشمیر میں مسلمانوں کو فاشسٹ حکومت کے ہاتھوں بدترین مظالم کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اس دن مسلمانوں کے الگ وطن کے لیے ہمارے عظیم رہنماو¿ں کے ویڑن کے مطابق ہماری تقدیر کا تعین کیا گیا، یہ دن قیام پاکستان کی جدوجہد میں دی گئی ہمارے آباو¿ اجداد کی عظیم قربانیوں اور خدمات کی یاد دلاتا ہے۔
آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ہم ہر روز اپنی آزادی کی قدر اور اس کا احترام کرتے ہیں، مسلح افواج ہر قیمت پر مادر وطن کے دفاع، خودمختاری اورعلاقائی سالمیت کے تحفظ کے عزم کی تجدید کرتی ہے۔محمد علی جناح کی قائدانہ صلاحیتوں اور علامہ اقبال کے انقلابی افکار سے مزین تحریک پاکستان کا نقطہ عروج، یوم پاکستان 23 مارچ 1940، جب ایک باشعور اور زندہ دل قوم نے ہنود اور فرنگیوں کی غلامی سے چھٹکارے کا عہد کیا اور پھر چند ہی سال میں آزادی سے ہمکنار ہوگئی۔
76 سال کا یہ قومی سفر نشیب و فراز کی ایک متحیر داستان ہے۔ ایماں، تنظیم اور یقین محکم کے سنہری نصب العین سے اس نوزائیدہ ریاست کا سنگ بنیاد رکھا گیا تھا۔ شاہین صفت خودی کے حامل افراد کی اس پاکستانی معاشرے میں نشوونما مقصود تھی۔ اور اس مملکت خداداد نے امت مسلمہ کی رہنمائی کا فریضہ سر انجام دینا تھا مگر ”ہنوز دلی دور است“۔
آج ریاست پاکستان کی سلامتی کو انتہائی مہلک چیلنجز لاحق ہیں۔ یوم پاکستان کے موقع پر ہم نے اپنے عظیم اسلاف کی تابندہ روایات کے تسلسل کا عہد کرنا ہے۔ کیا سرسید خان نے اس مملکت کے قیام کےلیے تعلیمی ادارے قائم کیے تھے کہ جہاں کچے کے ڈاکو ایک صوبے اور پورے مرکز کےلیے دہشت گردی کے خطرے کا باعث ہیں۔ اور سرکاری مشینری ان کے آگے بے بس ہے۔ کیا شاہ ولی اللہ اور سید احمد شہید نے سکھوں سے جہاد اس خاطر کیا تھا کہ اس خط? آزاد میں طلبانیت کو عروج ملے۔ اور مذہبی جنونیت کے نام پر ملک میں نہتے شہریوں اور ریاستی اداروں کے خون سے ہولی کھیلی جائے۔
یقیناً سرسید احمد خان کا آئیڈیل معتدل تعلیم یافتہ مسلمان تھا اور شاہ ولی اللہ اور سید احمد شہید ایک پرامن اور معاشرتی برائیوں سے پاک اسلامی ریاست کے خواہاں تھے۔ اسی طرح شیر میسور ٹیپو سلطان کی جرآت اور بہادری کا عکس آج کے پاکستانی نوجوان میں مفقود ہے۔ اور ساتھ ہی سیاسی قیادت بھی اپنی روایات سے محروم ہے۔ آج کا سوشل میڈیا کا رسیا نوجوان قطعی ٹیپو سلطان کا وارث نہیں۔ آج کے پاکستانی نوجوانوں کے دل و دماغ پر مغرب کی ایجاد کردہ سوشل میڈیا ایپس کا قبضہ ہے۔
ہم تو لاثانی روایات کی حامل شخصیات کے وارث ہیں۔ ہمارا نصب العین تو حفیظ جالندھری کا تحریر کردہ قومی ترانہ ہے۔ چوہدری رحمت علی جیسی عظیم ہستی نے اس وطن کا نام تجویز کیا۔ 1857 کی جنگ آزادی میں لازوال قربانیاں دینے والوں نے کرپشن، رشوت اور سفارش سے آلودہ قوم کی خاطر اپنی جانیں قربان نہیں کی تھیں۔ مولانا محمد علی جوہر اور مولانا محمد شوکت علی جوہر کے افکار اور نظریات ایسے تو نہ تھے کہ ایک آئی ایم ایف کے آگے گروی رکھی ہوئی قوم جنم لے۔ 1947 میں ہندوستان سے پاکستان ہجرت کرنے والے قافلوں میں سکھوں کے حملوں میں شہید ہونے والے افراد کی قربانیاں اس خاطر تو نہ تھیں کہ اس پاکستانی قوم کے وسائل کو بیرون ممالک کے بینکوں اور جائیدادوں میں جھونکا جائے اور چند کرپٹ خاندان اس ریاست پر مسلط ہوجائیں۔
آج کا 23 مارچ ہمارا قبلہ درست کرنے کا وقت ہے۔ سب سے اہم ضرورت اخلاقی پستی اور قعر مذلت سے چھٹکارا حاصل کرنے کی ہے۔ آرٹیفیشل انٹیلی جنس ترقی یافتہ ممالک کے روز و شب کو حیران کن حد تک تبدیل کررہی ہے اور ہمارے سیاسی ٹھگ کشکول لے کر پھر رہے ہیں۔
23 مارچ پر تمام تعلیمی ادارے، علما، اساتذہ کرام، والدین اور صحافی حضرات تحریک پاکستان کے مشاہیر کے افکار کو اس خوابیدہ اور بیمار قوم کو زندہ و جاوداں کرنے کےلیے بروئے کار لائیں۔ قوم کا اجتماعی شعور سسکیاں لے رہا ہے۔ خدارا اس زوال کو روکنے اور اسے ترقی یافتہ قوم بنانے کےلیے کمر بستہ ہوجائیں۔
نہیں ہے ناامید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرا نم ہو تو یہ مٹی بڑی زرخیز ہے ساقی